Inter (Annual) Examinations | BISE Lahore Board How to Admission Guide?
All students get admission in Lahore Board for their Examination. Students can take this admission in 9th class, 10th class, intermediate part-one and intermediate part two. After passing these classes, the student ready to get admission at the university level. University classes are the next step for students in their study life. The university is a separate institution from the Lahore/Gujranwala board where the education system is quite different from the board as the semester wise system is part of the university. But there is no semester wise system in the board office. That is why the annual examination is held in the board office. Students participate in the papers every year and after getting the result they get admission in the next classes.
These all boards have approximately same process for admissions of intermediate classes:
- BISE Lahore Board
- BISE Gujranwala Board
- BISE Rawalpindi Board
- BISE Faisalabad Board
- BISE Bahawalpur Board
- FBISE Islamabad
- BISE AJK Board
- BISE Multan Board
- BISE Sahiwal Board
- BISE Dera Ghazi Khan Board
- BISE Sargodha Board
گوجرانوالہ بورڈ میں سٹوڈنٹس ایڈمیشن کے سلسلے میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے داخلہ لیتے ہیں۔ سٹوڈنٹس یہ داخلہ نہم کلاس، دہم کلاس، انٹرمیڈیٹ پارٹ ون کلاس اور انٹرمیڈیٹ پارٹ ٹ کر انٹرمیڈیٹ تک لے سکتے ہیں۔ ان کلاسز کو پاس کرنے کے بعد سٹوڈنٹ یونیورسٹی میں پڑھائی کے لیے تیار ہوتا ہے۔ یونیورسٹی کی کلاسز گوجرانوالہ بورڈ کی کلاسز سے سے اگلا قدم ہوتا ہے۔ یونیورسٹی بورڈ آفس سے ایک الگ ادارہ ہوتا ہے جہاں کا تعلیمی نظام بورڈ آفس کے مقابلہ میں کافی مختلف ہوتا ہے جیسا کہ سمسٹر وائز سسٹم یونیورسٹی کا حصہ ہے۔ لیکن بورڈ آفس میں سمسٹر وائز سسٹم کا کوئی نظریہ نہیں ہوتا۔ یہی وجہ ہے کہ بورڈ آفس میں سالانہ امتحان کا انعقاد ہوتا ہے۔ سٹوڈنٹس ہر سال پیپرز میں شریک ہوتے ہیں اور اس کا رزلٹ حاصل ہونے کے بعد وہ اگلی کلاسز میں داخلہ لیتے ہیں۔
Admission in Gujranwala Board is done in two ways, as number one private students and number 2 as regular students. The private student also fulfills all the requirements of admission form and other registration etc. on his / her own and he / she has to submit the form himself / herself and also his / her fee is less than that of regular students because The institution is not bound. The board communicates directly with the student. Any mail or letter is delivered to the address of the students whereas regular students send their admission through the institution through which they take and give all their accessories. That is why the private student owns his own will and the regular student needs his own institution for every task. It is often the case that the private student receives all his board supplies while the regular student does not get many mails due to differences in the fees etc. of his institution. That is why regular students are in more trouble than private students. As we are talking about the roll number slip, the roll number slip of a private student is sent to his home address whereas the roll number slip of a regular student has to be obtained through his institution. Regular students often face more difficulties due to high fees whereas private students have more facilities than them. Another problem here is that private students do not face much difficulty in verification, they can get their papers verified by any authority whereas regular students need the institution to get certification. If there is a fee issue with the company, then it has to face difficulties in every work. Failure often leads to failure.
گوجرانوالہ بورڈ میں ایڈمیشن دو طرح سے ہوتا ہے نمبر ایک پرائیوٹ سٹوڈنٹس کے طور پر اور نمبر 2 ریگولر سٹوڈنٹس کے طور پر۔ پرائیویٹ سٹوڈنٹ اپنے تمام ایڈمیشن فارم اور دیگر رجسٹریشن وغیرہ کے لوازمات بھی خود اپنی طرف سے پورے کرتا ہے اور اس کو فارم بھی خود ہی جمع کروانا ہوتا ہے اس کے علاوہ اس کی فیس بنسبت ریگولر سٹوڈنٹس کے کم ہوتی ہے اس کی وجہ کہ یہ کسی ادارے کا پابند نہیں ہوتا ۔ رابطہ کے لیے بورڈ ڈائریکٹ سٹوڈنٹ کے ساتھ رابطہ کرتا ہے۔ کوئی بھی ڈاک ہو یا لیٹر ہو وہ سٹوڈنٹس کے ایڈریس پر دیا جاتاہے جبکہ ریگولر سٹوڈنٹس ادارے کے ذریعے اپنا داخلہ بھجواتا ہے ادارے کے ذریعے ہی وہ اپنے سارے لوازمات لیتا بھی ہے اور دیتا بھی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پرائیویٹ سٹوڈنٹ اپنی مرضی کا مالک ہوتا ہے اور ریگولر سٹوڈنٹ ہر کام کے لیے اپنے ادارہ کا محتاج ہوتا ہے۔ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ پرائیویٹ سٹوڈنٹ اپنے تمام بورڈ کے لوازمات وصول کر لیتا ہے جبکہ ریگولر سٹوڈنٹ کو اپنے ادارہ کےفیس وغیرہ کے اختلاف کی وجہ سے بہت سی ڈاک مل ہی نہیں پاتی۔ یہی وجہ ہے کہ پرائیویٹ سٹوڈنٹ کی نسبت ریگولر سٹوڈنٹ زیادہ مشکلا ت میں ہوتا ہے۔ جیسا کہ اگر ہم رول نمبر سلپ کی بات کریں تو پرائیوٹ سٹوڈنٹ کی رول نمبر سلپ اس کے گھر کے پتہ پر ارسال ہو جاتی ہے اس کی نسبت ریگولر سٹوڈنٹ کی رول نمبر سلپ اس کو اپنے ادارہ کے ذریعے ہی حاصل کرنا ہوتی ہے ۔ اکثر فیس کی وجہ سے ریگولر سٹوڈنٹس کو کافی زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جب کہ ان کی بنسبت پرائیوٹ سٹوڈنٹس زیادہ سہولیات میں ہوتے ہیں ۔ ایک اور مسئلہ یہاں پر یہ درپیش ہوتا ہے کہ پرائیوٹ سٹوڈنٹس کو تصدیق کے لیے زیادہ مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑتا وہ کسی بھی اتھارٹی سے اپنے کاغذات کو تصدیق کروا سکتے ہیں جب کہ ریگولر سٹوڈنٹس تصدیق کروانے کے لئے ادارہ کا محتاج ہوتا ہے۔ اگر ادارہ کے ساتھ اس کا کوئی فیس کا ایشو چل رہا ہو تو اس کو ہر کام میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اکثر ناکامی کا منہ دیکھنا پڑ جاتا ہے۔
Just as Gujranwala Board Office is a separate institution, its subjects are separate from Punjab University and other universities. The style of taking papers is almost the same. As in the case of science subjects, there is a practical examination of different subjects of Gujranwala Board. Similarly, Punjab University and other universities also have practical exams and their marks are different. Similarly, data is prepared for practical examination in Punjab University and other universities. Which is checked regularly. For example, book/copy of practical etc.
جس طرح گوجرانوالہ بورڈ آفس ایک الگ سے ادارہ ہے اسی طرح اس کے مضامین پنجاب یونیورسٹی سے اور دیگر یونیورسٹی سے الگ ہوتے ہیں۔ پیپرز لینے کا انداز تقریبا ایک جیسا ہوتا ہے۔ جس طرح سائنس کے مضامین میں گوجرانوالہ بورڈ کے الگ الگ مضامین کا پریکٹیکل امتحان ہوتا ہے۔ اسی طرح پنجاب یونیورسٹی اور دیگر یونیورسٹیز کا بھی پریکٹیکل کا امتحان ہوتا ہے اور ان کے مارکس الگ الگ ہوتے ہیں سٹوڈنٹس جہاں سائنس پیپر زکی تیاری کرتے ہیں وہاں الگ سے پریکٹیکل کی تیاری بھی کرتے ہیں اور بالکل اسی طرح جس طرح گوجرانوالہ بورڈ میں پریکٹیکل امتحان کے لیے ڈیٹا تیار کیا جاتا ہے اسی طرح پنجاب یونیورسٹی اور دیگر یونیورسٹیز میں پریکٹکل امتحان کے لیے ڈیٹا کی تیاری کی جاتی ہے ۔ جو باقاعدہ چیک کی جاتی ہے۔ مثال کے طور پر پریکٹیکل کی کاپی وغیرہ۔
A formal procedure has been formulated for admission in Gujranwala Board. Students first fill out their Admission Form online for admission and after filling up the form, print it out and complete the rest of the application along with the fee and other accessories at any HBL Bank. I submit Upon submission of the form; a receipt is issued to the students. This receipt has to be kept till the examination starts and roll number slip comes as they have only one proof of submission of the form which they have to go to the board office in case of any problem later and show it as proof. This proof is sufficient to solve the problem. The Board Office assures that the student has submitted the form on time so he solves his problem well and prepares for the student papers.
گوجرانوالہ بورڈ میں ایڈمیشن لینے کے لیے باقاعدہ طور پر ایک طریقہ کار بنایا گیا ہے ۔ سٹوڈنٹس داخلہ لینے کے لئے سب سے پہلے آن لائن اپنا ایڈمیشن فارم فل کرتے ہیں اور فارم فل کرنے کے بعد اس کو کو پرنٹ کرکے اس کی باقی چیزیں پوری کرتے ہوئے اس کو فیس کے ساتھ اور دیگر لوازمات کے ساتھ کسی بھی ایچ بی ایل بینک میں جمع کروا دیتے ہیں ۔ فارم جمع کروانے کے ساتھ ہی سٹوڈنٹس کو ایک رسید جاری ہوتی ہے ۔ اس رسید کو امتحان شروع ہونے تک اور رول نمبر سلپ آنے تک سنبھال کر رکھنا ہوتا ہے کیونکہ فارم جمع کروانے کا ان کے پاس ایک یہی ثبوت ہوتا ہے جو انہوں نے بعد اگر کوئی مسئلہ ہو تو بورڈ آفس میں جاکر بطور ثبوت دکھانا ہوتا ہے ۔ مسئلہ کو حل کرنے کے لیے یہ ثبوت کافی ہوتا ہے بورڈ آفس اس بات کی یقین دہانی کے ساتھ کہ سٹوڈنٹ نے فارم وقت پر جمع کروایا ہوا ہے اس لئے وہ ان کے مسائل بخوبی حل کرتا ہے اور سٹوڈنٹس پیپرز کے لئے تیاری کرتے ہیں ۔
The Admission Form starts processing after it is submitted to the Board Office. Students have already submitted the form processing fee. After completing many things at the Board Office, it processes these forms and According to the data, since the data is already fed, work on them starts. Gujranwala Board issues date sheet. Are sent to Remember that it varies according to the class. If there is a ninth class exam, its date sheet is also different. Similarly, matric and intermediate parts also have separate date sheets. In addition, it has been added that the roll number slip of students is also available on the internet from where students can download their roll number slip. Can and can see
ایڈمیشن فارم بورڈ آفس میں جمع ہونے کے بعد ان کا پراسس شروع ہوتا ہے سٹوڈنٹس فارم پروسس کی فیس پہلے ہی جمع کروا چکے ہوتے ہیں بورڈ آفس پر بہت سی باتیں پوری ہونے کے بعد ان فارمز کو پراسیس کرتا ہے اور سٹوڈنٹس کی دی گئی معلومات کے مطابق چونکہ ڈیٹا پہلے ہی فیڈ ہوتا ہے، ان پر کام شروع ہو جاتا ہے۔گوجرانوالہ بورڈ ڈیٹ شیٹ جاری کرتا ہے ڈیٹ شیٹ کے بعد سٹوڈنٹس کو رول نمبر سلپ جاری ہوتی ہے جو کہ سٹوڈنٹ کے فارمز کے حساب سے ان کے ایڈریس یا سکولز کالجز کے پتہ پر بھجوائی جاتی ہیں ۔ یاد رہے کہ یہ کلاسز کے حساب سے الگ الگ ہوتی ہے۔ اگر نہم کلاس کا امتحان ہو تو اس کی ڈیٹ شیٹ بھی الگ ہوتی ہے۔ اسی طرح میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے پارٹس کی بھی الگ الگ ڈیٹ شیٹ ہوتی ہے۔اس کے علاوہ اب اس بات میں بھی اضافہ کیا گیا ہے کہ سٹوڈنٹس کی رول نمبر سلپ انٹرنیٹ پر بھی دستیاب ہوتی ہے جہاں سے اسٹوڈنٹس اپنی رول نمبر سلپ ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں اور دیکھ سکتے ہیں۔