Motivation Goals | EducationFUN ! Do the Best Practice | Motivation Section
The most basic objective in this section of the Motivation Goal is to ask:
- Some issues and facts who are currently needful.
- Some educational reforms that students should know about.
- What do rich people teach their children about wealth that the poor and middle class do not? All such matters will be discussed further.
موٹیویشن گول کے اس سیکشن میں سب سے بنیادی مقصد یہ سوال ہے کہ:
1۔ زمانے کے کچھ مسائل اور حقائق۔
2۔ کچھ تعلیمی اصلاحات جن کے بارے میں سٹوڈنٹس کا جاننا ضروری ہے۔
3۔ امیر لوگ دولت کے بارے میں اپنے بچوں کو ایسا کیا سکھاتے ہیں جو غریب
اور درمیانے طبقے کے لوگ نہیں سکھا پاتے۔ ایسی تمام باتیں زیادہ زیر گفتگو
لائی جائیں گی۔
What should we do to improve our economic situation? What things are needed in life and how to bring these things into your life? This is a common sense thing that we are going to try our best to explain to you. We hope this will brighten your financial future.
اپنی معاشی حالت کو سدھارنے کے ہمیں کیا کرنا چاہیے؟ زندگی میں کن باتوں کی ضرورت ہے اور ان باتوں کو اپنی زندگی میں کیسے لایا جائے؟ یہ عام فہم چیز ہے جو ہم اپنی پوری کوشش سے آپ کو سمجھانے والے ہیں۔ ہم پرامید ہیں کہ اس سے آپ کا مالی مستقبل روشن ہونے والا ہے۔
To become rich and to remain rich forever requires wisdom. The first problem that arises is how a person can become rich. Our scope of discussion is primarily matriculation students. Because these students are empty handed. They had neither the money nor the skills and knowledge to use it. For this, it is necessary to first give them the knowledge that will enable them to earn money. Just imparting knowledge is not enough. Our aim is to make them successful together with us. It is therefore important for wise parents to encourage their children to learn skills that will enrich their circumstances. At your first opportunity you should join EducationFun Blogging Course.
امیر بننے اور سدا امیر رہنے کے لیے بھی عقل و دانشمندی کی ضرورت ہوتی ہے۔ سب سے پہلا مسئلہ یہ درپیش ہوتا ہے کہ بندہ امیر کیسے بنے۔ ہمارا گفتگو کا دائرہ کار سب سے پہلے میٹرک پاس سٹوڈنٹس ہوتے ہیں۔ کیونکہ یہ سٹوڈںٹس خالی ہاتھ ہوتے ہیں۔ ان کے پاس نہ تو پئیسہ ہوتا اور نہ ہی اس کو استعمال کرنے کا ہنر اور علم۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ پہلے ان کے لیے ایسے علوم دئیے جائیں جن سے وہ پیسے کمانے کے قابل ہو جائیں۔ صرف علوم دینا ہی کافی نہیں ہوتا۔ ہمارا مقصد ان کو اپنے ساتھ ملا کر کامیاب کرنا ہے۔ اس لیے سمجھدار والدین کے ضروری ہے کہ وہ اپنے بچوں کو ایسے ہنر سیکھنے کی ترغیب دے جس سے ان کے حالات امیر ہوں۔ اپنی پہلی فرصت میں آپ کو ایجوکیشن فن بلاگنگ کورس جائن کرنا چاہیے۔
Our way of earning money is different from other people. Others conclude by sharing resources for making money on the Internet. At most they will keep their commission within your purchase. But in practice they will not became partner with you. Our method is simple and helpful. We involve ourselves with students practice (practical matters). This makes it easier for new students and the impact of failure is greatly reduced. As we know that it takes courage and integrity to become rich, if these two things are difficult and hard to achieve for the student, then our process becomes difficult for us.
پیسے کمانے کا ہمارا طریقہ دوسرے لوگوں سے الگ ہے۔ دوسرے لوگ انٹرنیٹ پر کمائی کے ری سورسز بتا کر اپنی بات ختم کر دیتے ہیں۔ زیادہ سے زیادہ یہ ہوگا کہ وہ آپ کی خرید کے اندر اپنی کمیشن رکھ لیں گے۔ مگر عملی طور پر وہ آپ کے ساتھ نہیں ملیں گے۔ ہمارا طریقہ آسان اور مددگار ہے۔ ہم پریکٹیکل امور کے ساتھ خود بھی شامل ہوتے ہیں۔ اس طرح نئے آنے والے سٹوڈنٹس کے لیے آسانی ہو جاتی ہے اور ناکامی کے اثرات بہت سے کم ہو جاتے ہیں۔ جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ امیر بننے کے لیے جرات اور یکسوئی درکار ہوتی ہے اگر سٹوڈنٹ کے لیے یہ دونوں باتیں مشکل ہوں تو پھر ہمارے لیے اپنا پراسیس مشکل ہو جاتا ہے۔
One thing is about to student's need. A student may be from any field. In order to secure his future, he must practice and learn such things that will help him secure his economics life. It is often the case that the brightest students are forced to do tutoring and school jobs after completing their poor education. This is the student's answer that what to do now if you don't get a job. So my question here is that the purpose of getting education is written only to be a servant of others? Therefore, if the student wants to avoid getting a job in the future, he has to start to become rich practice (practical life) immediately after passing matriculation. So that he has time to practice and succeed in it. No one should ask how much he should study after completion of education. Everyone wants to know how much they earn.
ایک بات اس کی ضرورت پہ منحصر ہے۔ سٹوڈنٹ چاہے کسی بھی فیلڈ کا ہے۔ اس کو چاہیے کہ اپنے مستقبل کے محفوظ کرنے کے لیے ایسے کاموں کی پریکٹیس لازمی کرے اور سیکھ لے جن کی مدد سے ان اپنا روزگار محفوظ رہے۔ اکثر یہی ہوتا ہے کہ ذہین ترین سٹوڈنٹ بیچارے تعلیم مکمل کرنے کے بعد ٹیوشن اور سکولز کی نوکری کرنے پر مجبور ہوتے ہیں۔ جواب یہی ہوتا ہے کہ اب کیا کریں نوکری ملتی نہیں۔ تو میرا یہاں پر یہ سوال ہے کہ تعلیم حاصل کرنے کا مقصد صرف دوسروں کا نوکر بننا لکھا ہے؟ اس لیے اگر تو سٹوڈنٹ انے مستقبل میں نوکربننے سے بچنا چاہتا ہے تو اس کو میٹرک کے فورا بعد پریکٹیکل شروع کرنا ہوگا۔ تاکہ اسکے پاس پریکٹیکل کرنے اور اس میں کامیاب ہونے کے لیے ٹائم ہو۔تعلیم پوری ہونے کے بعد کسی نے یہ نہیں پوچھنا کہ پڑھے کتنا ہو۔ سب یہی جاننا چاہتے ہیں کہ کماتے کتنا ہو۔
There is no one-size-fits-all approach to learning and mastering finance. It requires training. Just as we have spent time in schools and colleges and never questioned how what we are being taught is going to benefit us in life. Believe me, no one will have the answer.
مالی معاملات کو سیکھنے اور ان میں پورا اترنے کے لیے کوئی ایسا طریقہ نہیں ہے جو فوری نوعیت کا ہو۔ اس کے لیے تربیت چاہیے۔ جس طرح ہم نے سکولز اور کالجز میں ایک وقت دیا ہے اور نے کبھی سوال نہیں کیا کہ جو کچھ ہمیں پڑھایا جا رہا ہے اس کا ہمیں زندگی میں کیا فائدہ ہونے والا ہے۔ یقین مانیں اس کا جواب کسی کے پاس نہیں ہوگا۔